Click image for PDF
- پیش لفظ
- نعمت اللہ خان ۔۔۔۔۔ ایک بے مثال انسان!
- شجر ہائے سایہ دار
- ہجرت ناگزیر تھی
- زندگی جدوجہد کا نام ہے
- وکالت کا پیشہ اپنالیا
- خانۂ کعبہ اور مسجدِ نبوی میں حلف کا اعزاز
- ہم تو چمن کو چھوڑ کے سوئے قفس چلے
- بڑے قد کے اجلے لوگ
- وہ حادثہ نہیں سانحہ تھا
- یہ خونِ خاک نشیناں تھا، رزقِ خاک ہوا
- پاکستان اسلامک فرنٹ / نئی سوچ کا عنوان تھا
- آپ ملین مارچ کرسکتے ہیں؟
- خدمت ، صرف رضائے الہٰی کے حصول کے لیے
- اہلِ کراچی کا جذبۂ انفاق قابلِ رشک ہے
- صحرائے تھر – دعوت و خدمت کا استعارہ
- صلہ شہید کیا ہے، تب و تاب جاودانہ
- دو نئے فلاحی ہسپتالوں کا اضافہ
- مقامی حکومتوں کا نیا نظام
- ناظمِ شہر نہیں- خادمِ شہر
- شہر کو پانی کی فراہمی کا منصوبہ – کے تھری
- تعمیر کراچی پروگرام
- 12 مئی 2004ء / ایک خوں آشام دن
- لائبریری نہ بن سکی- اسپورٹس کمپلیکس بن گیا
- کچی آبادیاں، انفرااسٹرکچر اور پبلک ٹرانسپورٹ
- ماس ٹرانزٹ منصوبہ
- تعلیم- میرٹ پر کوئی سمجھوتا نہیں
- کراچی انسٹی ٹیوٹ آف ہارٹ ڈیزیزز
- ملیر ندی کا پُل اور جمال طاہر و اسلم مجاہد کی شہادت
- پارک بنائے / پارکوں پر قبضہ نہیں کیا
- سٹی ڈسٹرکٹ گورنمنٹ کراچی – خبروں کی سرخیاں
داعی اور دعوت
تاریخ کی گواہی یہ ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے میدان جنگ میں بھی دعوت و تبلیغ کا کام جاری رکھا۔ مسلمان کسی حالت میں بھی اپنے اس کام کو نہیں چھوڑ سکتا کہ وہ خلق خدا کو اللہ تعالیٰ کی بندگی کی طرف بلائے۔ یہ دعوت الی اللہ کا کام مسلمان اور اس کی زندگی کے ساتھ لازم و ملزوم ہے۔
ہم میں اور عیسائی مشنریوں میں فرق یہی ہے کہ وہ کچھ پیشہ ور مشنری ہوتے ہیں جو تبلیغ کا کام کرتے ہیں لیکن مسلمان کی تبلیغ رزم گاہ حیات میں ہوتی ہے۔ یہ تبلیغ کہیں الگ بیٹھ کر محض کسی واعظ کی حیثیت سے نہیں ہوتی بلکہ مسلمان اگر کسی منڈی میں بھی کام کرتا ہے تو ایک طرف تو وہ اپنا کاروبار کرتا ہے اور دوسری طرف لوگوں کو اللہ کے دین کی طرف بلاتا ہے۔ وہ جہاں کہیں بھی ہے اور جو کام بھی کررہا ہے وہ ہر حالت میں داعی الی اللہ پہلے ہے اور باقی اور کچھ بعد میں۔
مولانا مودودیؒ – خطاب، بمقام جہلم، 1968