Author: nuk

وہ حادثہ نہیں سانحہ تھا

نعمت اللہ خان — ہجرت سے نظامت تک

وہ حادثہ نہیں سانحہ تھا   15اپریل1985ء کو دوپہر تقریباً ایک بجے دفتر سے گھر آکر کھانا کھا رہا تھا کہ حکیم عبدالوہاب نے فون پر اطلاع دی: گولیمار چورنگی پر ٹریفک حادثے میں سرسید گرلز کالج کی ایک طالبہ جاں بحق ہوگئی ہے، جبکہ اس کی بہن شدید زخمی ہے۔ آپ عباسی ہسپتال آجائیں۔ ….  Read More

یہ خونِ خاک نشیناں تھا، رزقِ خاک ہوا

نعمت اللہ خان — ہجرت سے نظامت تک

یہ خونِ خاک نشیناں تھا، رزقِ خاک ہوا   8اگست1986ء کو نشتر پارک میں مہاجر قومی موومنٹ نے جلسہ کیا۔ الطاف حسین نے اس جلسے میں انتہائی اشتعال انگیز تقریر کی اور سندھ کے شہری علاقوں میں رہنے والے اردو بولنے والوں میں دیگر قومیتوں کے خلاف نفرت پیدا کرنے کی بھرپور کوشش کی۔ یہ ….  Read More

پاکستان اسلامک فرنٹ / نئی سوچ کا عنوان تھا

نعمت اللہ خان — ہجرت سے نظامت تک

پاکستان اسلامک فرنٹ – نئی سوچ کا عنوان تھا   کراچی جماعت اسلامی کی امارت کی ذمہ داری سنبھالے دو سال ہی گزرے تھے کہ ملک کی سیاسی فضا میں بھونچال آگیا۔ صدرِ مملکت غلام اسحٰق خان نے آئین کی شق 58-2Bکا استعمال کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف کی حکومت کو برطرف کردیا۔ یکم مئی ….  Read More

آپ ملین مارچ کرسکتے ہیں؟

نعمت اللہ خان — ہجرت سے نظامت تک

آپ ملین مارچ کرسکتے ہیں؟   1996ء کا سال تھا اور جولائی یا اگست کا مہینہ۔ قاضی حسین احمد صاحب نے ایک موقع پر پوچھا ’’نعمت صاحب!! آپ ملین مارچ کرسکتے ہیں؟‘‘ ”جی کیوں نہیں!!“ بغیر کسی تاخیر کے میرے منہ سے نکلا۔ ”ایک ملین سے زیادہ لوگ ہونے چاہئیں“۔ قاضی صاحب نے اپنی خواہش ….  Read More

خدمت ، صرف رضائے الہٰی کے حصول کے لیے

نعمت اللہ خان — ہجرت سے نظامت تک

خدمت ، صرف رضائے الہٰی کے حصول کے لیے   کراچی کے ضلع غربی میں واقع اورنگی ٹاؤن ملک کی سب سے بڑی کچی آبادی ہے۔ اس علاقے میں تھوڑی بہت آبادی تو 1960ء کی دہائی سے تھی، لیکن اس آبادی میں غیر معمولی اضافہ اُس وقت ہوا جب 1971ء میں سقوطِ ڈھاکہ کے بعد ….  Read More

اہلِ کراچی کا جذبۂ انفاق قابلِ رشک ہے

نعمت اللہ خان — ہجرت سے نظامت تک

اہلِ کراچی کا جذبۂ انفاق قابلِ رشک ہے   سندھ میں سیلاب 1994ء میں سندھ میں طوفانی بارشیں ہوئیں جس کی وجہ سے کئی اضلاع میں سیلاب کی کیفیت پیدا ہوگئی۔ ضلع دادو سب سے زیادہ متاثر ہوا۔ جوہی اور خیرپور ناتھن شاہ کے درجنوں گوٹھوں میں فصلیں تباہ ہوگئیں اور مکانات زیر آب آگئے۔ ….  Read More

صحرائے تھر – دعوت و خدمت کا استعارہ

نعمت اللہ خان — ہجرت سے نظامت تک

صحرائے تھر – دعوت و خدمت کا استعارہ   ستمبر 1997ء میں ایک روز مولانا جان محمد عباسی صاحب نے مجھ سے کہا کہ ’’کسی صاحب نے تھرپارکر میں کنویں کھدوانے کے لیے ستّر ہزار روپے دیے ہیں۔ کئی مہینے ہوگئے ہیں لیکن میں مصروفیات کی وجہ سے اب تک یہ کام نہیں کروا پایا ….  Read More

صلہ شہید کیا ہے، تب و تاب جاودانہ

نعمت اللہ خان — ہجرت سے نظامت تک

صلہ شہید کیا ہے، تب و تاب جاودانہ   حکیم محمد سعید کی شہادت جب کبھی یہ سوچتا ہوں کہ وہ کون سے سفاک لوگ تھے جنہوں نے کراچی کے ایک نہایت، مہذب، شفیق، مہربان اور انسان دوست مسیحا حکیم محمد سعید کے سینے پر گولیاں مار کر انہیں شہید کردیا تو ذہن و دل ….  Read More

دو نئے فلاحی ہسپتالوں کا اضافہ

نعمت اللہ خان — ہجرت سے نظامت تک

دو نئے فلاحی ہسپتالوں کا اضافہ   الخدمت ہسپتال ناظم آباد جون 2000ء کا واقعہ ہے، ایک روز میں ادارہ نور حق سے اپنے گھر نارتھ ناظم آباد جارہا تھا۔ میاں داد گاڑی چلا رہے تھے اور میرے ساتھ پچھلی سیٹ پر ڈاکٹر فیاض بیٹھے ہوئے تھے۔ ناظم آباد سے گزرتے ہوئے انہوں نے ایک ….  Read More

مقامی حکومتوں کا نیا نظام

نعمت اللہ خان — ہجرت سے نظامت تک

مقامی حکومتوں کا نیا نظام   جولائی 1999ء میں کارگل جنگ کے اختتام تک وزیراعظم نوازشریف اور فوجی قیادت کے تعلقات کشیدہ ہوچکے تھے۔ اس کے نتیجے میں جو کچھ بھی ہوا، وہ اب تاریخ کا حصہ ہے۔ فوج ایک بار پھر اقتدار میں بہرحال 12 اکتوبر 1999ء کو ایک بار پھر جمہوریت کی بساط ….  Read More